سرینگر// (ریاض الخالق) حزب اختلاف کی جماعتوں نے ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید کو این آئی اے کی جانب سے پوچھ تاچھ کیلئے طلب کئے جانے کو ایک ”سنجیدہ مسئلہ“اور مذکورہ ممبر کی ”تذلیل“قراردیتے ہوئے اس سلسلے میں اسمبلی کے اسپیکر کویندر گُپتا سے بات کی ہے تاہم بی جے پی نے کہا ہے کہ انجینئر کو اپنا ”رویہ بدلنے کی ضرورت“ہے اور اُنہیں ”نخرے“چھوڑ دینا ہونگے۔
این آئی اے کے زیرِ تفتیش ”منی لانڈرنگ معاملہ“میں ایک گواہ بناکر ایجنسی نے انجینئر رشید کو پوچھ تاچھ کیلئے3اکتوبر کو اپنے ہیڈکوارٹر واقع نئی دلی بلایاہے۔30مئی کو دائر کردہ ایک معاملے میں این آئی اے نے ابھی تک حریت کانفرنس کے زائد از نصف درجن لیڈروں اور کارکنوں کے علاوہ ایک نامور تاجر اور دیگر کئی لوگوں کو بھی گرفتار کیا ہوا ہے جبکہ پوچھ تاچھ کیلئے بلائے جاچکے کئی لوگوں کو یاتو چھوڑ دیا گیا ہے یا پھر انہیں دوبارہ حاضری کیلئے مختلف تاریخیں دی گئی ہیں۔انجینئر رشید تاہم مین اسٹریم کے ایسے پہلے سیاستدان ہیں کہ جو ایجنسی کی نظروں میں آئے ہیں اور جنہیں پوچھ تاچھ کیلئے بلایا گیا ہے۔
”نیشنل کانفرنس نے یہ بات پہلے بھی کہی ہے کہ این آئی اے کی تحقیقات محض سنسنی پھیلانے اورلوگوں کو ڈرانے کیلئے ہے….یہ افسوسناک ہے اور اسکی ہر کوئی مذمت کرے گا“۔(علی ساگر)
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(ایم)کے ممبر اسمبلی کولگام یوسف تاریگامی کا کہنا ہے”یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے اور میں نے اس حوالے سے سپیکر کویندر گُپتا جی سے بات کی ہے“۔اُنہوں نے کہا ہے کہ سپیکر نے اُنہیں یہ مسئلہ ایجنسی کے ساتھ اُٹھانے کا یقین دلایا ہے۔نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی ساگر نے کہا ہے کہ قانون اپنا کام کرے گا تاہم اُنہوں نے کہا ہے کہ ”انجینئر رشید سے این آئی اے کی پوچھ تاچھ کا مقصد انجینئر رشید کی تذلیل کرنا ہے ،جو افسوسناک ہے“۔اُنہوں نے مزید کہا”نیشنل کانفرنس نے یہ بات پہلے بھی کہی ہے کہ این آئی اے کی تحقیقات محض سنسنی پھیلانے اورلوگوں کو ڈرانے کیلئے ہے….یہ افسوسناک ہے اور اسکی ہر کوئی مذمت کرے گا“۔اُنہوں نے مزید کہا کہ اگر مذکورہ ممبر اسمبلی نے کچھ غلط کیا ہے تو اسکا کوئی ثبوت پیش کیا جانا چاہیئے۔
اسمبلی کے اسپیکر کویندر گُپتا نے جموں سے کشمیر ریڈر کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا”این آئی اے نے ہمیں ایک مکتوب بھیجا ہے کہ وہ ایم ایل اے رشید سے پوچھ تاچھ کرنا چاہتے ہیں اور اُنہوں نے اُنہیں سمن بھیجا ہے۔این آئی اے نے ہمیں بتایا ہے کہ یہ محض پوچھ تاچھ ہے،اُنہیں انفارمیشن چاہیئے“۔گُپتا نے کہا کہ اُنسے اس بارے میں کئی لوگوں نے پوچھا ہے اور اُنہوں نے سبھی سے کہا ہے کہ یہ محض ایک پوچھ تاچھ ہے۔ممبر اسمبلی خانصاحب حکیم یٰسین نے بھی کہا ہے کہ وہ اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔اُنہوں نے کہا”ہم ایک جمہوری ملک میں رہ رہے ہیں اور ہم اس مسئلے کو مناسب وقت پر اُٹھائیں گے“۔
”ایم ایل اے لنگیٹ نے بھارت کی سالمیت کی حفاظت کرنے کا حلف لیا ہے لیکن وہ اسکے خلاف کام کررہے ہیں۔اُسے ملک کے خلاف احتجاج بند کرنا چاہیئے“۔
سابق ممبرِ پارلیمنٹ اور کانگریس لیڈر طارق قرہ نے کشمیر ریڈر کو بتایا”این آئی اے کے پاس اس معاملے میں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے“۔البتہ وادی میں بی جے پی کے واحد ایم ایل سی محمد یوسف صوفی نے کہا کہ ”انجینئر رشید کو اپنا رویہ بدلنے کی ضرورت ہے“۔اُنہوں نے ،یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ اُنہیں ریاست سے باہر رہتے ہوئے واٹس ایپ کے ذرئعہ انجینئر رشید کے نام این آئی اے کی سمن جاری ہونے کے بارے میں پتہ چلا ہے،کہا”ایم ایل اے لنگیٹ نے بھارت کی سالمیت کی حفاظت کرنے کا حلف لیا ہے لیکن وہ اسکے خلاف کام کررہے ہیں۔اُسے ملک کے خلاف احتجاج بند کرنا چاہیئے“۔انجینئر رشید پر ملک کے خلاف کام کرنے اور ترنگے کی توہین کرنے کے جیسے الزامات لگاتے ہوئے صوفی نے کہا”2015میں مجھے انجینئر رشید کی طرفسے پلوامہ میں ترنگے کی توہین کرنے پر اُسکے خلاف ایف آئی آر درج کرنا پڑی تھی۔انجینئر رشید نخرے کرنا چھوڑ دے“۔(بشکریہ کشمیر ریڈر)