سرینگر// نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی(این آئی اے) نے منی لانڈرنگ کے زیرِ تفتیش معاملے میں جہاں معروف وکیل اور بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں قیوم کو پوچھ تاچھ کیلئے طلب کیا ہے وہیں ایک اخباری فوٹوگرافر اور اور عام شہری کو سنگباز قرار دیتے ہوئے اُنکی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔دونوں کو پوچھ تاچھ کیلئے دلی منتقل کیا جارہا ہے جبکہ ایجنسی کی جانب سے سنگبازی کے الزام میں دیگر کئی لوگوں کی گرفتاری کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
نعیم احمد خان اور بٹہ کراٹے کی جانب سے ایک سٹنگ آپریشن میں حوالہ کے ذرئعہ رقومات حاصل کرتے رہنے کا سنسنی خیز انکشاف کرنے کے بعد این آئی اے نے 30مئی کو حپریت کانفرنس،حزب المجاہدین،دخترانِ ملت اور حافظ محمد سعید کے خلاف معاملہ درج کر لیا تھا
کامران یوسف پلوامہ ضلع کے رہائشی ہیں اور وہ دو ایک سال سے فوٹو گرافر کے بطور کام کرتے ہیں اور اُنکی کھینچی ہوئی تصاویر مقامی طور جانے پہچانے والے اخباروں میں شائع ہوتی رہی ہیں۔ذرائع کے مطابق اُنہیں اور کولگام کے جاوید احمد بٹ نامی نوجوان کو پیر کے روز گرفتار کیا جاچکا ہے اور اُن پر سنگبازی کرنے اور دیگر نوجوانوں کو اس طرح کی سرگرمیوں کیلئے اُکسانے کا الزام ہے۔این آئی اے کے ایک ترجمان الوک متل نے ان گرفتاریوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں کو سنگبازی کے الزام میں پکڑ لیا گیا ہے۔اُنہوں نے کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر یا این آئی اے کے افسروں کی جانب سے ایسا صحیح پانے پر ان دونوں کو پوچھ تاچھ کیلئے دلی لیجایا جاسکتا ہے۔
ذرائع کی جانب سے یہ پوچھے جانے پر ،کہ ان دونوں کو گرفتاری سے قبل سمن کیوں نہیں جاری کیا گیا تھا،متل نے کہا ہے کہ ایسی کوئی ضرورت نہیں تھی کیونکہ ایجنسی کے افسر طے کرتے ہیں کہ کسی کو عام سی پوچھ تاچھ کیلئے طلب کرنا ہے یا پھر اسکی باضابطہ گرفتاری عمل میں لانی ہے۔تاہم اُنہوں نے کہا ہے کہ ایجنسی نے 30سنگبازوں کے نام سمن جاری کئے ہوئے ہیں۔اُنہوں نے کہا ہے کہ چونکہ یہ معاملہ ابھی زیرِ تفتیش ہے لہٰذا مزید گرفتاریاں خارج از امکان نہیں ہیں۔
کامران یوسف پلوامہ ضلع کے رہائشی ہیں اور وہ دو ایک سال سے فوٹو گرافر کے بطور کام کرتے ہیں اور اُنکی کھینچی ہوئی تصاویر مقامی طور جانے پہچانے والے اخباروں میں شائع ہوتی رہی ہیں۔ذرائع کے مطابق اُنہیں اور کولگام کے جاوید احمد بٹ نامی نوجوان کو پیر کے روز گرفتار کیا جاچکا ہے
واضح رہے کہ نعیم احمد خان اور بٹہ کراٹے کی جانب سے ایک سٹنگ آپریشن میں حوالہ کے ذرئعہ رقومات حاصل کرتے رہنے کا سنسنی خیز انکشاف کرنے کے بعد این آئی اے نے 30مئی کو حپریت کانفرنس،حزب المجاہدین،دخترانِ ملت اور حافظ محمد سعید کے خلاف معاملہ درج کر لیا تھا جسکے تحت ابھی تک خود نعیم خان اور بٹہ کراٹے کے علاوہ حُریت کے کم از کم پانچ ارکان کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ اینفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اسی طرح کے ایک پُرانے معاملے میں سرکردہ لیڈر شبیر شاہ اور اُنکے ایک جانکار محمد اسلم کو گرفتار کیا ہوا ہے۔