سرینگر// پلوامہ میں انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کی نقل و حمل پر زبردست پابندی لگائے جانے کے باوجود بھی ہزاروں لوگوں نے لیلہار پہنچ کر لشکرِ طیبہ کے معروف کمانڈر ایوب لیلہاری کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔ لیلہاری کا جنازہ ہوگیا ہے اور اُنہیں دفن کیا جاچکا ہے تاہم وہاں اب بھی ہزاروں لوگ موجود بتائے جارہے ہیں۔
لوگ کھیتوں اور میوہ باغات و دیگر چھوٹے راستوں سے ہوتے ہوئے لیلہار پہنچتے رہے اور دیکھتے ہی دیکھتے یہاں ہزاروں کا مجمعہ لگا۔
ایوب لیلہاری کو گذشتہ شام کو اُسوقت بانڈرپورہ کے نزدیک مار گرایا گیا تھا کہ جب وہ ایک ٹویرا گاڑی میں سوار ہوکر کہیں جارہے تھے کہ سرکاری فورسز کو خبر ہوئی جنہوں نے گھات لگاکر اُنہیں چند ایک منٹوں کے دوران جاں بحق کردیا۔
اس واقہ کے فوری بعد پلوامہ میں انٹرنیٹ کی سروس بند کرنے کے علاوہ یہاں لوگوں کی نقل و حمل پر پابندی لگائی جاچکی تھی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ لوگ کھیتوں اور میوہ باغات و دیگر چھوٹے راستوں سے ہوتے ہوئے لیلہار پہنچتے رہے اور دیکھتے ہی دیکھتے یہاں ہزاروں کا مجمعہ لگا۔ ان ذرائع کے مطابق یہاں کا ماحول بڑا جذباتی تھا اور لوگ لیلہاری اور دیگر جنگجووں کے ساتھ وابستگی جتلانے والے نعرے لگا رہے تھے۔ اُنہیں بڑے جذباتی اور اشکبار ماحول میں سُپردِ خاک کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیئے لشکر کمانڈر ایوب لیلہاری چلتی گاڑی پر حملے میں جاں بحق