سرینگر// حزب المجاہدین کے آپریشنل کمانڈر محمود غزنوی سمیت تین جنگجووں کے مارے جانے کے خلاف احتجاج کرنے والی ایک بھیڑ پر پیلٹ گن چلاکر سرکاری فورسز نے کاکہ پورہ کے ایک لڑکے کو مار ڈالا ہے۔اویس شفیع ڈار ولد محمد شفیع نامی لڑکے نے ابھی کچھ ہی دیر پہلے سرینگر کے صدر اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ دیا ہے۔
اُنہیں پہلے ایک مقامی اسپتال لیجایا گیا تاہم اُنکی نازک حالت دیکھتے ہوئے اُنہیں سرینگر کے صدر اسپتال کو منتقل کیا گیا تھا جہاں اُنہوں نے زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ دیا۔
ذرائع کے مطابق شوپیاں میں محمود غزنوی اور اُنکے دو ساتھیوں کے مارے جانے کی خبر پھیلنے کے ساتھ ہی جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے تھے اور اسی سلسلے میں کاکہ پورہ میں ایک بھیڑ جمع تھی کہ شوپیاں آپریشن میں شامل رہنے والی فورسز کی گاڑیاں یہاں سے گذرنے لگیں۔ ان ذرائع کے مطابق بھیڑ نے نعرہ بازی کی اور اسی دوران فورسز کی گاڑیوں کی جانب پتھر پھینکنا شروع کئے تاہم فورسز نے پیلٹ گن چلائی جسکی زد میں آکر اویس شدید زخمی ہوگئے۔اُنہیں پہلے ایک مقامی اسپتال لیجایا گیا تاہم اُنکی نازک حالت دیکھتے ہوئے اُنہیں سرینگر کے صدر اسپتال کو منتقل کیا گیا تھا جہاں اُنہوں نے زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ دیا۔
اسپتال ذرائع نے تفصیلات کو بتایا کہ اویس کو سینکڑوں پیلٹ لگے تھے جنہوں نے اُنکے کئی اعضاءکو زبردست نقصان پہنچایا تھا اور یہی اُنکے مرنے کی وجہ بنی۔ان ذرائع کے مطابق اویس کی اسپتال پہنچائے جانے سے قبل ہی موت واقع ہوگئی تھی ۔
یہ بھی پڑھیئے شوپیاں کے ایک اور زخمی نوجوان نے اسپتال میں دم توڑ دیا
واضح رہے کہ شوپیاں کے آونیورہ نامی گاوں میں رات بھر جاری رہنے والی ایک جھڑپ کے دوران حزب المجاہدین کے آپپریشنل کمانڈر یٰسین ایتو عرف محمود غزنوی،عمر مجید اور عرفان شیخ نامی تین جنگجو مارے گئے ہیں۔ ان نامور جنگجووں کے مارے جانے کے ساتھ ہی جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں میں زبردست احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں اور کئی مقامات پر سرکاری فورسز پر سنگباری ہوئی ہے۔فورسز کی جانب سے طاقت کا استعمال کئے جانے کے نتیجے میں درجن بھر افراد زخمی ہوگئے ہیں جن میں سے کئی ایک کو سرینگر کے اسپتالوں کو منتقل کیا جا چکا ہے۔