ہندوارہ//(شوکت پنڈت) شمالی کشمیر کے ہندوارہ میں پولس نے 15 اگست کی آمد آمد پر سکیورٹی انتظامات مزید سخت کردئے ہیں جبکہ یہاں موٹر سائیکلوں کو ضبط کیا جانے لگا ہے۔ قصبہ اور یہاں کے آس پروس میں پولس نے درجنوں موٹر سائیکلیں اور دو پہیئے والی دیگر گاڑیاں ضبط کرنا شروع کی ہیں حالانکہ اس کارروائی کیلئے کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔
وہ روزگار کے حوالے سے ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کیلئے مجبور ہیں اور اسلئے انہیں سواری کی اشد ضرورت رہتی ہے تاہم پولس نے ہفتہ بھر کیلئے اُنہیں درماندہ کردیا ہے۔
قصبہ میں کئی جگہوں پر ناکے بٹھائے گئے ہیں جہاں گاڑیوں،با الخصوص دو پہیئے والی گاڑیوں، کو روک کر اُنکی تلاشی لی جارہی ہے۔ پولس نے ان ناکوں پر آج کئی موٹر سائکلیں ضبط کرلیں اور انکے مالکان کو ضبط شدہ گاڑیوں کی واپسی کیلئے 15 اگست کے بعد ہی مقامی پولس تھانہ کے ساتھ رابطہ کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ہندوارہ کے آس پاس بھی کئی مقامات پر موٹر سائیکل سواروں کو روک کر اُنہیں پیدل جانے کیلئے کہا گیا جبکہ اُنکی یہ گاڑیاں ضبط کر لی گئی ہیں۔ کئی نوجوانوں نے بتایا کہ اُنہیں روک کر گاڑیوں کے کاغذات پوچھے گئے اور کاغذات دکھائے جانے کے باوجود بھی اُنکی موٹر سائیکلیں ضبط کر لی گئی ہیں۔بعض افراد نے بتایا کہ اُنسے کاغذات بھی نہیں پوچھے گئے بلکہ اُنہیں موٹر سائیکل چھوڑ کر چلے جانے کیلئے کہا گیا۔
یہ بھی پڑھیئے جنوبی کشمیر میں موٹر سائیکل اور سکوٹر ممنوع، درجنوں ضبط
حالانکہ اس حوالے سے پولس نے باضابطہ طور کوئی وجہ نہیں بتائی ہے تاہم اندازہ ہے کہ یہ سب 15 اگست کے پُرامن گذر کیلئے ”احتیاطی تدابیر“ کے بطور کیا جا رہا ہے۔ پولس کی اس کارروائی کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے ضبط شدہ موٹر سائیکلوں کے مالکان نے بتایا کہ اُنہیں ناحق پریشان کیا گیا ہے۔ ان میں سے کئی افراد کا کہنا تھا کہ وہ روزگار کے حوالے سے ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کیلئے مجبور ہیں اور اسلئے انہیں سواری کی اشد ضرورت رہتی ہے تاہم پولس نے ہفتہ بھر کیلئے اُنہیں درماندہ کردیا ہے۔