سرینگر// وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی کے آبائی قصبہ بجبہاڑہ میں لوگوں کو کل فوج کی جانب سے تب ”ہیلنگ ٹچ“ملا کہ جب ایک فوجی گاڑی کے موٹر سائیکل سوار کو ٹکر مارنے پر لوگوں نے شور اُٹھانے کی جُرات کی۔فوجی گاڑی کی ٹکر سے ایک موٹر سائیکل سوار زخمی ہوگئے تھے اور جب لوگوں نے اس پر شور اُٹھایا فوج نے گولی چلاکر ایک معمر شخص کو زخمی کر دیا۔
”از دیوتوکھ ویجبیارکن بیہ ہیلنگ ٹچ“(آج بجبہاڑہ والوں کو پھر سے ہیلنگ ٹچ دیا گیا)
یہ واقعہ پیر کا ہے اور یوں پیش آیا کہ قصبہ کے گوری ون علاقہ میں ایک فوجی گاڑی نے ایک موٹر سائیکل سوار کو ٹکر ماری۔بجائے اسکے کہ فوجی اہلکار مذکورہ کو اُٹھاکر ندامت کا اظہار کرتے اُنہوں نے مذکورہ کی پٹائی کردی۔چناچہ یہ سب دیکھ کر آس پروس کے لوگ اور دکاندار جمع ہوکر شور مچانے لگے۔ذرائع کے مطابق دیکھتے ہی دیکھتے یہاں بڑا مجمعہ لگ گیا اور لوگ فوج کی زیادتیوں کے خلاف احتجاج کرنے لگے تاہم فوجی اہلکاروں نے مشتعل ہوکر نہ صرف کئی لوگوں کی پٹائی کردی بلکہ اُنہوں نے بندوقوں کے دہانے کھول کر کئی گولیاں چلائیں جن میں سے ایک گولی 60سالہ محمد عبداللہ گنائی ساکنہ حسن پورہ بجبہاڑہ نامی شخص کو لگی اور وہ زخمی ہوگئے۔گنائی کو پہلے مقامی اسپتال لیجایا گیا اور پھر اُنہیں وہاں سے سرینگر منتقل کردیا گیا ہے۔
حالانکہ فرقہ پرست بھاجپا کے ساتھ اتحاد کرنے اور وادی میں مارا ماری کانیا دور شروع ہونے کے بعد اب عرصہ سے ہیلنگ ٹچ کے الفاظ ،اس پارٹی کے کسی بھی لیڈر کی زبان سے ادا ہوتے نہیں سُنے گئے ہیں
اس واقعہ سے علاقے میں زبردست کشیدگی پھیل گئی اور لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کئے۔واضح رہے کہ بجبہاڑہ وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی کا آبائی قصبہ ہے اور جائے واردات سے چند سو میٹر دور ہی اُنکا آبائی گھر واقعہ ہے۔احتجاجی مظاہروں کے دوران کئی نوجوان ایک بزرگ،جو مفتی خاندان کے حامی رہے ہیں،کو کوس رہے تھے اور اُنہیں طنز کرتے ہوئے کہہ رہے تھے”از دیوتوکھ ویجبیارکن بیہ ہیلنگ ٹچ“(آج بجبہاڑہ والوں کو پھر سے ہیلنگ ٹچ دیا گیا)۔دلچسپ ہے کہ وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی کے متوفی والد مفتی سعید نے پی ڈی پی کا قیام عمل میں لاتے وقت ”ہیلنگ ٹچ“کا نعرہ دیکر کشمیریوں کوظلم و زیادتیوں سے نجات دلا کر اُنکے ”زخموں پر مرحم“رکھنے کی بات کی تھی۔ پی ڈی پی برسوں ہیلنگ ٹچ کے نعرے کی خواب تشہیر کرتی رہی ہے ۔حالانکہ فرقہ پرست بھاجپا کے ساتھ اتحاد کرنے اور وادی میں مارا ماری کانیا دور شروع ہونے کے بعد اب عرصہ سے ہیلنگ ٹچ کے الفاظ ،اس پارٹی کے کسی بھی لیڈر کی زبان سے ادا ہوتے نہیں سُنے گئے ہیں۔