نئی دہلی // بھارت میں صحافتی اداروں کو درپیش مسائل اور کئی اخباروں اور دیگر خبررساں اداروں کے بند ہوجانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس سلسلے میں تدارکی اقدامات پر زور دیا ہے۔ نئی دلی میں اس سلسلے میں پریس کونسل آف انڈیا کے چیئرمین جسٹس سی کے پرساد کی صدارت میں منعقدہ ایک ہنگامی میٹنگ میں ایک قرار داد منظور کی گئی جس میں کہا گیاہے ” کونسل تمام متعلقین پر زور دیتی ہے کہ وہ میڈیا ہاوسز کے بند ہونے اور صحافیوں کی تعداد کم ہونے کے نتیجے میں صحافیو ںکی زندگی اور روزگار پر پڑنے والے اثرات کا نوٹس لے“۔
ماضی قریب میں کئی نامور اخبار،جرائد اور دیگر خبررساں ادارے دیوالیہ ہوکر بند ہوچکے ہیں جبکہ دیگر کئی اداروں میں کام کرنے والے صحافیوں کا روزگار بھی تقریباََ نہ ہونے کے برابر ہوگیا ہے اور ان اداروں کا بند ہونا بھی طے مانا جا رہا ہے۔
میٹنگ میںمیڈیا انڈسٹری کو درپیش ادارتی اور کمرشل دباﺅ پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جس کے نتیجے میں حالیہ مہینوں کے دوران ملک بھر میں صحافیوں کی تعداد میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔میٹنگ میں تمام متعلقین پر مزید زور دیا گیا کہ وہ ان سرگرمیوں سے پریس کی آزادی پر پڑنے والے اثرات کا بھی نوٹس لیا۔
دلچسپ ہے کہ بھارت میں صحافتی اداروں کو کئی مسائل درپیش ہیں اور ماضی قریب میں کئی نامور اخبار،جرائد اور دیگر خبررساں ادارے دیوالیہ ہوکر بند ہوچکے ہیں جبکہ دیگر کئی اداروں میں کام کرنے والے صحافیوں کا روزگار بھی تقریباََ نہ ہونے کے برابر ہوگیا ہے اور ان اداروں کا بند ہونا بھی طے مانا جا رہا ہے۔