سرینگر// جماعت اسلامی جموںوکشمیر نے جموں کی مختلف جیلوں میں نظر بندکشمیریوں کے غیر انسانی اور غیر اخلاقی سلوک روا ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے اس پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔جماعت نے کہا ہے کہ ریاستی سرکار انتہائی حد تک انسانی حقوق کی پامالی کی مرتکب ہورہی ہے۔
”جیل انتظامیہ کی کشمیری نظر بندوں کے تئیں عناد کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جونہی کوئی کشمیری نظر بند جیل میں لایا جاتا ہے، جیل خانہ میں داخل ہونے سے قبل ہی اُس کی سرعام میدان میںشدید پٹائی کرنے کے علاوہ تمام لوگوں کی موجودگی میں اُسے الف ننگا کردیا جاتا ہے“۔
پارٹی ترجمان ایڈوکیٹ زاہد علی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ کٹھوعہ جیل میں پچاس کے قریب کشمیری نظر بند جیل انتظامیہ کی جانب سے غیر انسانی سلوک کا شکار ہے جس سے قیدیوں کی زندگی جہنم بن چکی ہے۔بیان کے مطابق جیل انتظامیہ کی جانب سے محبوسین کو مسلسل 23گھنٹوں تک تنگ و تاریک کوٹھریوں میں قید رکھا جاتا ہے اور صرف ایک گھنٹہ کے لیے بارکوں سے باہر چھوڑ دیا جاتا ہے جس سے قیدیوں کی صحت بُری طرح بگڑ چکی ہے۔ بیان کے مطابق جیل انتظامیہ کی جانب سے قیدیوں کے رشتہ داروں کو بھی ہفتہ وار ملنے کی اجازت نہیں دی جاتی بلکہ پندرواڑہ بنیاد پر ہی قیدیوں کو اپنے عزیز و اقارب سے ملنے کی اجازت دی جاتی ہے۔
بیان میں درج ہے”جیل انتظامیہ کی کشمیری نظر بندوں کے تئیں عناد کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جونہی کوئی کشمیری نظر بند جیل میں لایا جاتا ہے، جیل خانہ میں داخل ہونے سے قبل ہی اُس کی سرعام میدان میںشدید پٹائی کرنے کے علاوہ تمام لوگوں کی موجودگی میں اُسے الف ننگا کردیا جاتا ہے“۔
جیل میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہونے کی شکایت کرتے ہوئے جماعتِ اسلامی نے کہا ہے کہ آج کل کی شدید گرمی کے باوجود جیل کے اندر دو بارکوں کے لیے صرف ایک واٹر کولردستیاب رکھا گیا ہے جو ظاہر ہے کہ ناکافی ہے اور نظربندوں کے لئے انتہائی اذیتناک بھی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ نظربندوں کو غیر معیاری اور نا مکمل غذا فراہم کرکے اُنکی صحت کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے۔جماعت نے جیل انتظامیہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں نے اس سب کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔