ڈوڈہ// وزیرِاعلیٰ محبوبہ مفتی نے وزیرِ اعظم مودی کو مسئلہ کشمیر کا حل نکالنے کے اہل بتاتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے حالات بھارت کو اندر ہی اندر کھائے جارہے ہیں اور اس (بھارت) کی ترقی کی راہ میں حائل ہیں۔ کل یہاں میڈیکل کالج کا سنگِ بنیاد رکھنے کے موقعہ پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے اپنے متوفی والد اور پیش رو مفتی سعید کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا اور کہا کہ انکا ماننا تھا ” پنڈت جواہر لال نہرو سے لے کر نریندر مودی تک کتنے وزیرِ اعظم آئے،مگر مسئلۂ کشمیر ان سب کے لئے ایک ایسی گُتھی رہا ہے کہ جسے سلجھایا نہیں جا سکا۔ موجودہ وزیرِ اعظم نریندر مودی کے پاس آج اتنا بڑا مینڈیٹ ہے کہ وہ چاہیں تو اس گُتھی کو سلجھا کر جموں و کشمیر کو مصیبت سے باہر نکال سکتے ہیں“۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ اگر مسئلۂ کشمیر کا حل نہیں نکالا گیا اور ملک کو ”اس مصیبت“ سے نہ نکالا گیا تو بھارت، جو آج دُنیا کی ایک بڑی طاقت کے طور پر جانا جاتا ہے،آگے نہیں بڑھ سکتا کیوں کہ یہاں کے حالات ”اس ملک کو اندر ہی اندر سے کھائے جا رہے ہیں“۔
اگر مسئلۂ کشمیر کا حل نہیں نکالا گیا اور ملک کو ”اس مصیبت“ سے نہ نکالا گیا تو بھارت، جو آج دُنیا کی ایک بڑی طاقت کے طور پر جانا جاتا ہے،آگے نہیں بڑھ سکتا کیوں کہ یہاں کے حالات ”اس ملک کو اندر ہی اندر سے کھائے جا رہے ہیں“۔
پی ڈی پی کے بھاجپا کے ساتھ جانے کو ایک بار پھر ”جواز“ بخشتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا ” گذشتہ اسمبلی انتخابات میں صوبہ جموں کے لوگوں نے بی جے پی اور وادیٔ کشمیر کے لوگوں نے پی ڈی پی کو میڈیٹ دیا تھا اوریہ جمہوریت کے ساتھ بہت بڑی نا انصافی ہوتی اگر ہم محض اس لئے ہاتھ نہ ملاتے کہ ہمارے خیالات اور نظریات میں اتفاق نہیں تھا“۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہا ” ریاستِ جموں وکشمیر گذشتہ تیس برسوں سے آگ میں جُھلس رہی ہے اور کئی برسوں کے بعد ہمارے ملک کو ایک ایسا وزیرِ اعظم ملا ہے جسے لوگوں نے بہت بڑا میڈیٹ دیا ہے“۔