جینوا// لائن آف کنٹرول (ایل او سی)کی موجودہ کشیدگی کو زیرِ جائزہ بتاتے ہوئے اقوام متحدہ نے کشمیر کی صورتحال کو تشویشناک بتایا ہے۔تاہم عالمی ادارے نے ہندوپاک کو ”باہمی مسائل“کو پُرامن طریقے سے حل کرنے کی نصیحت دی ہے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس کے ترجمان اسٹیفنے دوجارک کے مطابق کشمیر اور ایل او سی پر ہند پاک کے درمیان جاری کشیدگی کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے۔اُنہوں نےایل او سی پر آر پار آتشی گولہ باری میں انسانی جانوں کے ضیاع پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
اقوامِ متحدہ میں مسئلہ کشمیر سے متعلق کم از کم 18قراردادیں درج ہیں اور بھارت کی جانب سے اسے مسئلہ کشمیر کا ثالث مقرر کیا جاچکا ہے جبکہ جموں کشمیر میں مزاحمتی خیمہ کا مطالبہ ہے کہ مسئلے کو اقوامِ متحدہ کی انہی قراردودوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیئے
معمول کی بریفنگ کے دوران ایک پاکستانی صحافی کی جانب سے کیے گئے سوال پر گوٹیرس کے ترجمان کا کہنا تھا”کشمیر کی صورتحال ہماری لیے باعث ِتشویش ہے“۔ترجمان اسٹیفنے دوجارک کا مزید کہنا تھا ”سیکریٹری جنرل اس صورتحال کو بغور دیکھ رہے ہیں اور اس کا جائزہ لے رہے ہیں“۔واضح رہے کہ ایل او سی پر اب کئی ہفتوں سے زبردست کشیدگی کا ماحول ہے اورگزشتہ روز پونچھ اور راجوری جموں میں حدِ متار کہ پر ہند پاک افواج کے درمیان آتشی گولہ باری کے نتیجے میں آر پار 3 افراد مار ے گئے اور 4خواتین سمیت 8افراد زخمی ہوئے جبکہ کئی رہائشی ڈھانچوں کو نقصان پہنچاتھا۔تازہ کشیدگی کے دوران ابھی تک قریب نصف درجن فوجی و سیول افراد شکار ہوچکے ہیں جبکہ وادی کشمیر میں بھی صورتحال انتہائی بے سکونی کی شکار ہے۔
”کشمیر کی صورتحال ہماری لیے باعث ِتشویش ہے“۔
اقوامِ متحدہ میں مسئلہ کشمیر سے متعلق کم از کم 18قراردادیں درج ہیں اور بھارت کی جانب سے اسے مسئلہ کشمیر کا ثالث مقرر کیا جاچکا ہے جبکہ جموں کشمیر میں مزاحمتی خیمہ کا مطالبہ ہے کہ مسئلے کو اقوامِ متحدہ کی انہی قراردودوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیئے جن میں جموں کشمیر کے عوام کو حقِ خود ارادیت دیکر اپنے سیاسی مستقبل کا تعین کرنے کی بات کی گئی ہے۔