سرینگر//
وادی کشمیر میں روز افزوں خراب سے خراب تر ہوتی جارہی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے جمعرات کو مرکزی داخلہ سکریٹری راجیو مہاریشی نے سرینگر کا دورہ کرکے یہاں گورنر این این ووہرا اور وزیر اعلیٰ کے ساتھ اہم ملاقاتیں کیں۔مہارایشی کے ساتھ وزارت داخلہ کے مزید کئی افسربھی سرینگر آئے ہوئے ہیں اور یہاں پہنچتے ہی انہوں نے گورنر این این ووہراہ اور وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر اور وزیر اعلیٰ نے مہاریشی کو ریاست کی صورتحال کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور جانبین میں حالات میں بہتری لائے جانے کے حوالے سے کئی اقدامات پر غور ہوا۔مرکزی داخلہ سکریٹری ان حالات میں ریاست کے دورے پر ہیں کہ جب یہاں کل ہی ایک نوجوان فوجی افسر کو اغوا کرنے کے بعد گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔وادی کی صورتحال بے سکونی کی شکار ہے اور ایک طر جنوبی کشمیر میں ملی ٹینسی میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوتا جا رہا ہے تو دوسری جانب وادی بھر کے طلباءسراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔
چناچہ جمعرات کو جب داخلہ سکریٹری سرینگر میں ہیں وادی کے مختلف علاقوں میں طلباءکے احتجاجی جلوس بر آمد ہوئے جو بعد ازاں پولس کی جانب سے روکے جانے کے نتیجے میں پُرتشدد جھڑپوں میں بدل گئے۔ ذرائع کے مطابق جنوب سے لیکر شمال تک وادی میں کئی جگہوں پر ہوئے احتجاجی مظاہروں میں کئی طلباءشدید زخمی ہوئے ہیں جن میں سے کم از کم ایک کی حالت کچھ زیادہ ہی خراب بتائی جاتی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ داخلہ سکریٹری آج یہاں ہی قیام کرینگے اور اس دوران وہ سینئر پولس و فوجی افسروں کے علاوہ خفیہ ایجنسیوں کے وادی میں مقیم افسروں سے بھی ملیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ملاقاتوں میں طلباءکی تحریک میں ٹھہراو¿ پیدا کرنے اور تشویشناک رفتار سے بڑھتی جارہی ملی ٹینسی کے تدارک کے لئے حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔