ڈائریکٹر انڈین سسٹم آف میڈیسن (آئی ایس ایم) نے سینیارٹی اور سروس رولز کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک میڈیکل افسر کو ڈسٹرکٹ افسر بنادیا ہے۔ اس تعیناتی کو اپنے ساتھ نا انصافی بتاتے ہوئے مذکورہ ڈاکٹر کے سینئروں نے معاملے کو لیکر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کی دھمکی دی ہے۔
یونانی ڈاکٹروں کے ایک وفد نے بتایا کہ ڈائریکٹر آئی ایس ایم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے19جنوری کے اپنے ایک حکم نامہ، نمبر 835-DISM of 2021 ،میں جُزوی ترمیم کرکے آئی ایس ایم ڈسپنسری بمنہ میں تعینات میڈیکل افسر ڈاکٹر منصور خان کو نوڈل افسر سرینگر بنا دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر منصور خان کو اپنے دیگر ساتھیوں کے مقابلے میں ’’خاص پوسٹنگ‘‘ دی جاتی رہی یہاں تک کہ اب اُنہیں ایک اہم عہدے کا چارج دیا گیا۔سروس ریکارڈ کے مطابق ڈاکٹر منصور خان کافی جونئیر ہیں۔ 426 یونانی ڈاکٹروں کی )سینیارٹی)فہرست میں وہ 336 ویں نمبر پر ہیں اور کئی ڈاکٹر نہ صرف اُنکے سینئر ہیں بلکہ وہ ایم ڈی کی ڈگری والے ہیں تاہم اسکے باوجود بھی خان کو ایک اہم عہدے کا چارج دیا گیا ہے۔
ڈائریکٹر آئی ایس ایم ڈاکٹر موہن سنگھ کا کہنا ہے کہ منصور خان کو عہدے کا عارضی چارج دیا گیا ہے ۔اُنہوں نے کہا ’’محکمہ کی 33سالہ تاریخ میں یہ پہلی بار ہے کہ ہم نے دواسازوں کی تربیت کا انتظام کروایا ہے اور اسی کام کی دیکھ ریکھ کیلئے ڈاکٹر منصور خان کو ذإہ داری دی گئی ہے،یہ کام وہ اپنی بنیادی ڈیوٹی کے علاوہ کریں گے‘‘۔ڈائریکٹر آئی ایس ایم نے کہا کہ مذکورہ ڈاکٹر کو چارج دئے جانے سے کسی کی سینیارٹی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ ڈائریکٹر موہن سنگھ نے ایک نہیں بلکہ کئی تعیناتیاں ایسی کی ہیں کہ جن پر ’’اعتراض کیا جا سکتا ہے‘‘۔محکمہ میں جاری ’’بے ضابطگی‘‘ کی شکایت لیکر آئے ڈاکٹروں کے وفد نے کہا کہ سرینگر کے صدر اسپتال میں قائم یونانی ڈسپنسری کیلئے سید شکور نامی ایک جونئیر ڈاکٹر کو انچارج بنایا گیا ہے جو محض چار سال سے مستقل ملازمت میں ہیں اور 426 ڈاکٹروں کی سینیارٹی لسٹ میں اُنکا 389 واں نمبر ہے ۔
شکایت کُنندہ نے کہا ’’دلچسپ مگر افسوسناک بات یہ ہے کہ سید شکور اپنے دو سینئروں کے بھی انچارج بنادئے گئے ہیں‘‘۔ ایک جونئیر کو کسی اہم عہدے کا چارج دئے جانے کو اپنے ساتھ نا انصافی بتانے والے،وفد میں شامل، ایک سینئر ڈاکٹر نے کہا ’’یہ بات ہمیں بھی معلوم ہے کہ یہ چارجز عارضی ہیں لیکن ایک جونئیر کو عارضی طور بھی کئی سینئروں پر کس طرح ترجیح دی جاسکتی ہے‘‘۔اُنہوں نے کہا ’’اگر نوڈل افسر یا کسی اور انچارج کا عہدہ اتنا ہی ’’معمولی‘‘ ہے تو یہ چارج منصور خان کو ہی کیوں دیا گیا،کیا ڈائریکٹر صاحب کے مطابق پورے محکمہ میں باقی سبھی ڈاکٹر نا لائق ہیں؟‘‘۔اس بات کا تاہم ڈائریکٹر موہن سنگھ کے پاس یا کوئی جواب ہے ہی نہیں یا پھر وہ نہیں دینا چاہتے ہیں۔(بشکریہ راشٹریہ سہارا)