ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ آج وادیٔ کشمیر میں بھی سخت سکیورٹی انتظامات کے بیچ تاہم کسی بھی نا خوشگوار واقعہ کے بغیر یومِ جمہوریہ کی تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔اس دوران یومِ جمہوریہ کے موقعہ پر یہاں کے لیفٹننٹ گورنر (ایل جی) منوج سنہا نے لوگوں کے خدشات کو دور کرنے کے بطور سابق ریاست کی زمین کی ایک ایک انچ کی حفاظت کا یقین دلانے کی کوشش کی۔
یونین ٹریٹری کی سطح پر جموں کے مولانا آزاد اسٹیڈیم میں منعقدہ سب سے بڑی تقریب کے صدارتی خطاب ایل جی سنہا نے کہا کہ جموں کشمیر میں لوگوں کو بنیادی سطح پر جمہوریت کا ثمرہ دلانے کیلئے انکی سرکار سرگرمی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں کے لوگ ایک لمبے عرصہ سے حقیقی جمہوریت کے فوائد سے محروم رکھی گئی تھی تاہم انکی سرکار صورتحال کو بدلنے کیلئے کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں حال ہی پہلی بار ضلع ترقیقاتی کونسل (ڈی ڈی سی) کے پُرامن انتخابات کرائے گئے ہیں جسے وہ ایک بہت بڑی کامیابی سمجھتے ہیں کیونکہ اس سے،بقولِ اُنکے،جمہوری نظام حکومت کے رواض کی راہ ہموار ہوجائے گی۔
جموں کشمیر کو ریاست سے دو الگ الگ یونین ٹریٹریز بنائے جانے کے سال بھر بعد پچھلے دنوں مرکزی سرکار نے یہاں کے قوانینِ اراضی تبدیل کر دئے ہیں جنہیں لیکر یہاں کے لوگ مختلف خدشات کا شکار ہو گئے ہیں۔
ایل جی سنہا نے پڑوسی ملک پاکستان پر جموں کشمیر میں خرمنِ امن کو آگ لگانے کی سازشیں کرتے رہنے کا الزام لگاتے ہوئے تاہم کہا کہ اس طرح کی سازشوں کو کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔اُنہوں نے کہا کہ پولس اور دیگر سکیورٹی ایجنسیوں نے تشدد کو کامیابی سے قابو کیا ہے اور پاکستان کی درپردہ جنگ کو ناکام بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں امن اور ترقی کا نیا دور شروع ہوچکا ہے اور لوگوں کو افواہوں اور پروپیگنڈۃ کا شکار ہونے سے بچنا چاہیئے۔
نئے اراضی قوانین سے پیدا شدہ خدشات کو رد کرنے کی کوشش میں منوج سنہا نے کہا ’’میں لوگوں کی ایک ایک انچ زمین کی حفاظت کی ذمہ داری لیتا ہوں“۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ پُرانے قوانین چونکہ ،بقولِ اُنکے،ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے تھے،لہٰذا زرعی اور صنعتی ترقی کے لئے متعارف کرائے گئے ہیں ۔واضح رہے کہ جموں کشمیر کو ریاست سے دو الگ الگ یونین ٹریٹریز بنائے جانے کے سال بھر بعد پچھلے دنوں مرکزی سرکار نے یہاں کے قوانینِ اراضی تبدیل کر دئے ہیں جنہیں لیکر یہاں کے لوگ مختلف خدشات کا شکار ہو گئے ہیں۔
صبح سویرے سے ہی موبائل انٹرنیٹ کا انقطاع بھی شامل ہے۔حالانکہ اب کی بار لوگوں کو یہ راحت ضرور دی گئی تھی کہ موبائل اور لینڈ لائن فون بند نہیں کئے گئے تھے۔
دریں اثنا وادیٔ کشمیر میں یومِ جمہوریہ کی سب سے بڑی تقریب پر ایل جی کے مشیر بصیر خان نے اور دیگر ضلع و تحصیل صدر مقامات پر ضلع کمشنروں یا تحصیلداروں نے مارچ پاسٹ پر سلامی لی۔ ذرائع نے بتایا کہ کہیں پر بھی کسی قسم کا کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔واضح رہے کہ معمول کی طرح اب کے بھی سکیورٹی ایجنسیوں نے کئی دن پہلے سے پورے جموں کشمیر،باالخصوص وادی، میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے ہوئے تھے جن میں آج صبح سویرے سے ہی موبائل انٹرنیٹ کا انقطاع بھی شامل ہے۔حالانکہ اب کی بار لوگوں کو یہ راحت ضرور دی گئی تھی کہ موبائل اور لینڈ لائن فون بند نہیں کئے گئے تھے۔
ماضی کے برعکس علیٰحدگی پسندوں نے یومِ سیاہ یا ہڑتال وغیرہ کی کوئی کال تو نہیں دی تھی تاہم اسکے باوجود وادیٔ کشمیر میں یومِ جمہوریہ کے دن ہڑتال رہی۔