جموں کشمیر میں درجۂ حرارت میں معمول کی کمی آںے کے بعد توقعات کے برعکس کووِڈ19- کے پھیلاؤ میں کمی اور وائرس کا شکار ہوئے مریضوں کی بحالی کی شرح میں حوصلہ افزأ اضافہ ہوا ہے۔حالانکہ تازہ معاملات کا اندراج جاری ہے لیکن متعلقہ حکام اور اسپتالوں کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حالات کافی حد تک سدھر گئے ہیں اور اسپتالوں میں نہ صرف رش کم ہوا ہے بلکہ کہیں کہیں پر کووِڈ19- کے مریضوں کیلئے مختص وارڈ خالی ہورہے ہیں۔
محکمۂ صحت و طبی تعلیم میں حکام نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کووِڈ19- کے حوالے سے صورتحال روز افزوں بہتر ہورہی ہے۔محکمہ کے پاس روز درج ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ دو مہینوں میں سابق ریاست میں کووِڈ19- کیلئے مختص کردہ اسپتالوں پر سے لگ بھگ 400فی صد دباؤ ختم ہوگیا ہے۔
سابق ریاست کے مختلف علاقوں میں کووِڈ19- مریضوں کیلئے 3664بسترے ،کشمیر میں 2358 اور جموں میں 1306،مختص کر دئے گئے تھے جن میں سے ابھی فقط 861 بسترے ہی نازک مریضوں کے مصرف میں ہیں جبکہ بقیہ سبھی بسترے خالی ہوگئے ہیں جو ایک نہایت حوصلہ افزاٗ بات ہے۔معلوم ہوا ہے کہ فی الوقت کشمیر کے کووِڈ19- اسپتالوں میں کُل 524 اور جموں میں 337 کووِڈ19- مریض بھرتی ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ کووِڈ19- کی وجہ سے جو 861 مریض ابھی اسپتالوں میں ہیں ان میں سے 133وینٹی لیٹر کی اعانت کے تابع ہیں جبکہ 59 ایسے ہیں کہ جو انتہائی نگہداشت والے یونٹس میں زیرِ علاج ہیں۔
سرینگر کے چسٹ ڈزیز یا سی ڈی اسپتال،جسے سب سے پہلے کووِڈ19- کے مریضوں کیلئے مختص کردیا گیا تھا،میں تعینات ایک ڈاکٹر کا کہنا ہے ’’اللہ کا شکر ہے کہ بُرا دور گذرتے محسوس ہو رہا ہے،ہمارے یہاں ہی نہیں بلکہ سبھی اسپتالوں میں بستروں کی دستیابی اور آکسیجن وغیرہ کی دستیابی کی صورتحال بہتر ہو گئی ہے اور اب معمول کے امراض میں مبتلا لوگوں کو پوری توجہ ملنے لگی ہے‘‘۔ اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کووِڈ19- کے مریضوں کی بحالی کی شرح 87 فی صد تک بڑھ چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ 85409 معاملات میں سے 9739 ابھی کووِڈ19- پازیٹیو ہیں ،74318 پوری طرح بحال ہوئے ہیں اور زائد از ساڑھے تیرہ سو کی موت واقع ہوچکی ہے۔
حالانکہ جموں کشمیر،باالخصوص وادی، میں درجۂ حرارت دن بدن گھٹنے لگا ہے اور موسمی بیماریاں،جیسے نزلہ،زکام،کھانسی وغیرہ،کا عام ہونا متوقع ہے۔ ایسے حالات میں کووِڈ19- کے مزید پھیلنے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا تاہم اچھی بات یہ ہے کہ مذکورہ بالا اعداد و شمار کے مطابق کووِڈ19- کا پھیلاؤ قابو ہورہا ہے اور پہلے سے متاثرہ مریضوں کی بحالی کی شرح بھی بڑھ رہی ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ وضع کردہ احتیاطی تدابیر کو نظرانداز کرنے سے جیتی ہوئی بازی کا ہارا جانا نا ممکن نہیں ہے۔