کورونا وائرس کا شکار ہونے والے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو باالآخر اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے، انہیں طبیعت خراب ہونے پر گذشتہ ہفتے اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں انکی حالت خراب ہونے پر انہیں انتہائی نگہداشت والے وارڈ یا آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وزیراعظم ہاؤس کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’وزیراعظم کو اسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔‘
انہوں نے بورس جانسن کی لندن سے باہر موجود رہائش گاہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے علاج کا باقی وقت ’چیکرز‘ میں گزاریں گے۔‘
ترجمان نے یہ بھی کہا کہ ’میڈیکل ٹیم کی ہدایت پر وزیراعظم فوری طور پر فرائض انجام نہیں دیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ بورس جانسن نے ان کا خیال رکھنے پر سینٹ تھامس اسپتال کے عملے کی تعریف کی ہے۔
بورس جانسن میں 27 مارچ کو کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، لیکن انہوں نے بطور وزیراعظم اپنی ڈیوٹی جاری رکھی تھی۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں برطانوی وزیراعظم نے کہا تھا کہ ’گذشتہ 24 گھنٹوں میں میرے اندر معمولی علامات ظاہر ہوئیں اور میرا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔‘
بورس جانسن نے یہ بھی لکھا تھا کہ ’میں اب خود کو قرنطینہ کر رہا ہوں، لیکن میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کورونا کے خلاف کی جاری حکومتی کوششیں کو لیڈ کرتا رہوں گا۔‘
بعد ازاں چھ اپریل کو ان کی طبیعت بگڑ گئی اور انہیں اسپتال لے جایا گیا اور نو اپریل تک آئی سی یو میں رکھا گیا۔
واضح رہے کہ برطانیہ میں کورونا وائرس سے 80 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں، جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار سے بڑھ چکی ہے۔