کرونا وائرس کی وجہ سے مرنے والوں کی آخری رسومات میں لوگوں کی شرکت سے انکار یا کہیں کہیں پر ان لوگوں کیلئے قبرستان بند کئے جانے کے واقعات کے حوالے سے مصر کے مفتی اعظم ڈاکٹر شوقی علام نے ایک اہم فتویٰ صادر کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کا شکار بن کر فوت ہونے والے لوگ شہید ہیں۔ ان کی تجہیزو تکفین اور مقامی قبرستانوں میں تدفین کی مخالفت کرنے والے اللہ کے حکم کی نافرمانی کے مرتکب ہیں۔
خیال رہے کہ مصر کے مفتی اعظم کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب مصر میں کرونا سے ہلاک ہونے والی ایک خاتون ڈاکٹر کی عام قبرستان میں تدفین روکنے کے لیے مظاہرہ کیا گیا ہے۔ ایک بیان میں مصر کے مفتی اعظم ڈاکٹر شوقی علام نے کہا کہ کرونا سے فوت ہونے والا شہید ہے۔ جو شخص اس کی تدفین کی مخالفت کرے گا وہ اسے اللہ کے دیے حق سے محرم کرنے کا مرتکب ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو عزت اور تکریم سے نوازا ہے اور یہ تکریم اس کی زندگی ہی نہیں بلکہ اس کی موت کے بعد بھی کی جانی چاہیے۔ تدفین کے معاملے میں امیر، غریب، مسلمان غیر مسلم، تندرست اور بیمار میں کوئی تفریق اور امتیاز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسانی عزت وتکریم کا تقاضا ہے کہ فوت ہونے کے بعد عزت کے ساتھ اسے مسلمانوں کے قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے۔ جو لوگ اس کی مخالفت کرتے ہیں وہ اللہ کے حکم کی نافرمانی اور میت کو دیے گئے حق سے اسے محروم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ مصر میں الدقھلیہ گورنری میں کرونا سے فوت ہونے والی ایک خاتون ڈاکٹر کی مقامی قبرستان میں تدفین کے موقع پر لوگوں کے ایک گروپ نے احتجاج کیا اور خاتون ڈاکٹر کی تدفین روکنے کی کوشش کی جس پر پولیس کو ایکشن لینا پڑا۔