کرونا وائرس کی تباہ کاریوں سے متعلق ابھی تک کی تفصیلات کے مطابق چین اور اٹلی کے بعد امریکہ ایسا تیسرا ملک ہے کہ جہاں سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ کرونا کی وجہ سے سب سے متاثر چین ہوا ہے جسکے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک اٹلی ہے، جہاں 68,176 شہریوں میں وائرس کے جراثیم پائے گئے جبکہ 6,820 ہلاک ہو چکے ہیں۔
امریکی یونیورسٹی جون ہوپکنز کے تحقیقاتی سینٹر کے مطابق دنیا میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 422,915 ہو گئی ہے جبکہ 18,915 ہلاک ہوچکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں سب سے زیادہ تعداد اٹلی کے شہریوں کی ہے۔امریکہ وائرس سے متاثر ہونے والا تیسرا بڑا ملک ہے جہاں 55,148 شہری متاثر ہوچکے ہیں، تاہم ہلاکتوں کی تعداد ایران اور یورپی ممالک سے کم ہے۔امریکہ میں وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ برائے صحت نے کہا ہے کہ چین کے بعد امریکہ کورونا وائرس کا نیا مرکز بن سکتا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں سامنے آنے والے وائرس کے کیسز میں سے 85 فیصد کا تعلق یورپ اور امریکہ سے ہے، جبکہ ان میں سے 40 فیصد امریکہ سے ہیں۔
کوریا کے صدر نے امریکہ کو ہر ممکن مدد کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے، بشرطیکہ کوریا کے پاس اضافی طبی سامان ہو۔صدر ٹرمپ کی کوریا کے صدر کو طبی سامان کی درخواست کے ساتھ ہی وائرس ٹیسٹ کٹس بنانے والی کمپنیوں کے شیئر 27 فیصد بڑھ گئے۔
عالمی ادارہ صحت کی ترجمان مارگریٹ ہیرس نے کہا ہے کہ کورونا وائرس جس تیزی سے امریکہ میں پھیلا ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وائرس کا اگلا مرکز امریکہ ہوگا۔
چند امریکی ریاستوں اور سرکاری عہدیداروں نے ٹرمپ انتظامیہ کو کورونہ وائرس سے نمٹنے میں نااہلی پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ مرکزی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے امریکی ریاستوں کو طبی سامان کے حصول میں مشکل آ رہی ہے۔
طبی سامان کی فراہمی کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی کوریا سے مدد مانگی ہے۔ کوریا کے صدر نے امریکہ کو ہر ممکن مدد کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے، بشرطیکہ کوریا کے پاس اضافی طبی سامان ہو۔صدر ٹرمپ کی کوریا کے صدر کو طبی سامان کی درخواست کے ساتھ ہی وائرس ٹیسٹ کٹس بنانے والی کمپنیوں کے شیئر 27 فیصد بڑھ گئے۔دوسری جانب صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے اختتام کا آغاز ہو گیا ہے اور جلد ہی لاک ڈاؤن ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا لاک ڈاؤن سے امریکی معیشت کوبے حد نقصان پہنچ رہا ہے۔
16 مارچ سے امریکی شہریوں کی نقل و حرکت پر دو ہفتوں کے لیے پابندی عائد کر دی تھی۔
اٹلی میں وائرس کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد میں کمی کے بعد ایک بار پھر شرح اموات میں اضافہ ہوا ہے۔ بدھ کے روز 743 ہلاکتیں ہوئیں، جبکہ سنیچر کو793 اموات رپورٹ ہوئی تھیں جو دنیا بھر میں ایک دن میں اب تک کی ریکارڈ ہلاکتیں ہیں۔ اٹلی میں گزشتہ دو روز سے کورونا کے شکار مریضوں میں آٹھ فیصد اضافہ ہوا ہے۔وائرس سے متاثر ہونے والے چوتھے بڑے ملک سپین نے نیٹو کے فوجی اتحاد سے مدد مانگی ہے۔افریقی ممالک میں بھی کورونا وائرس سے صورت حال خراب ہو رہی ہے جہاں متاثرین اور شرح اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے لے لیے تمام ممالک شہریوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کر رہے ہیں۔ یورپی ملک آئرلینڈ نے بھی روزمرہ ضرورتوں کے علاوہ دیگر کاروبار بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کیا آپ تفصیلات کے وٹس ایپ گروپ میں